Type Here to Get Search Results !

غزل




 رشید عنبر برہانپوری


کسی سے تم کو نسبت ہو گئی کیا 
جو دنیا ہی میں جنت ہو گئی کیا 
 
خطاؤں پر ندامت ہوگئی کیا
تمہیں کوئی بشارت ہوگئی کیا
میاں اتنی اداسی کسی لئے ہے
ہم عصروں سے بغاوت ہوگئی کیا
بہت مدت کے بعد ہاتھوں میں آئی 
وہ تھی انمول دولت ہو گئی کیا 
گلے اک دوسرے سے مل رہے ہیں
دلوں سے ختم غیبت ہوگئی کیا
بتاتی ہیں لبوں کی مسکراہٹ 
مرے بھائی محبت ہوگئی کیا 
سبھی اپنے مخالف ہو گئے ہیں
بیاں کوئی حقیقت ہو گئی کیا   
تمہیں اتنا تکبر کیوں ہے عنبر 
بلندوبالا عظمت ہوگئی کیا 

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.