Type Here to Get Search Results !

غزل

 

از : جبین نازاں


محبت ہوتی لاحاصل نہیں ہے 
بنا غم کوئی بھی کامل نہیں ہے 

دسمبر  میں نے پیلی شال اوڑھی  
  تمھاری یاد سے غافل نہیں ہے  

ابھی رخصت کی باتیں یا ر مت کر !
غمِ فرقت کا دل حامل نہیں ہے 

سنو قصہ ذرا محنت کشوں کا 
لہو کا مول بھی حاصل نہیں ہے 

 بنا پھرتا ہےمیرا خواہ مخواہ وہ 
کہانی میں کہیں شامل نہیں ہے 

 اجل روپوش ہے اب خوں بہاکر
بشر معصوم ہے قاتل نہیں ہے 
 
تمھیں صحرا نشینی  ہو مبارک !
جنوں کا سلسلہ فاضل نہیں ہے 

 معائب ہیں بہت اس کے سخن میں  
جبیںؔ  نازاں ابھی قابل نہیں ہے 

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.