Type Here to Get Search Results !

غزل



 از : شکیل انجم مینانگری



نہیں جانا کہ میرا دل نہیں ہے

مرے لائق ہی جب محفل نہیں ہے


شکستہ  ناؤ  ہے  پتوار ٹوٹی

ہمارے سامنے ساحل نہیں ہے


سکوں ہے نام ہے شہرت ہے زر ہے

"بظاہر کیا ہے جو حاصل نہیں ہے"


اندھیرے کو مٹانا لمحہ بھر میں

ہمارے   واسطے   مشکل  نہیں ہے


ہوئی ہے ہار، تو لشکر میں اپنے

کوئی غدار تو شامل نہیں ہے


قدم کیوں کر نکالوں گھر سے انجم

نظر میں جب کوئی منزل نہیں ہے


Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.