از : نظام الدین سعد, کوکن رائے گڈ
رہیں گے ناو میں مشکل نہیں ہے
نظر کے سامنے ساحل نہیں ہے
یہ دکھتا ھے یہی خوبی ھے اس کی
یہ میرا دل ھے اس کا دل نہیں ہے
تجھے حاصل ھے اس دنیا کی دولت
خوشی پھر بھی تجھے حاصل نہیں ہے
تو پل دو پل کا اک راہی ھے ناداں
یہ دنیا ھے تری منزل نہیں ہے
کیا ھے خون اس نے آرزو کا
بظاہر وہ کوئی قاتل نہیں ہے
سیاست کی شرارت پر. خموشی
یہاں کیا کوئی بھی عاقل نہیں ہے
کہاں انصاف مانگوں سعد صاحب
عدالت میں کوئی عادل نہیں ہے