حماد قریشی
تبسم ہے چہرے پہ آنکھوں میں شک ہے
تمھاری تو میٹھی سی باتوں میں شک ہے
بڑے پیار سے تم بلاتی ہو مجھ کو
بدلتے ہوئے سب رویوں میں شک ہے
پلٹ کر نہ دیکھو مجھے اس طرح سے
تمھاری نشیلی نگاہوں میں شک ہے
یقیں مت دلانا مجھے جھوٹ کا تم
تمھاری تو ساری ہی قسموں میں شک ہے
محبّت ہے اک کھیل حمّاد چھوڑو
یہاں پر تو سارے نظریوں میں شک ہے