اداریہ
وقت کا طائر محوپرواز ہے ۔ ماہ وسال کی گردش کچھ ایسی تیزی سے ہورہی ہے کہ سال مہینے جیسا ، مہینہ ہفتے جیسا اور ہفتہ دن جیسا گزررہا ہے ۔یوں لگ رہا ہے جیسے کل کی ہی بات ہے جب ماہ مارچ میں یوم خواتین کے موقع پر ہم نے " النساء" کا پہلا شمارہ آپکی بصارتوں کے حضور پیش کیا تھا ۔ الحمدللہ جس کی ادبی حلقوں میں خوب پذیرائی ہوئی ۔ خصوصی شمارے " ساغر صدیقی نمبر " کو بھی خوب سراہا گیا ۔ اسی پذیرائی نے حوصلوں کو اڑان بھری اور ہم " النساء" کے دوسرا شمارہ پیش کرنے کی جسارت کررہے ہیں ۔ ارادہ تھا کہ ستمبر میں یہ منظر عام پر آجائے گا مگر کچھ تکنیکی مسائل کے سبب تاخیر ہوئی جس کے لئے ہم تمام قلمکار بہنوں اور اپنے تمام قارئین سے معذرت خواہ ہیں ۔
ہماری مقدور بھر کوشش رہی ہے کہ " النساء" میں بہترین تخلیقات شائع کی جائیں ۔ اس کوشش میں ہم کس حد تک کامیاب ہیں اسکا فیصلہ تو آپ کریں گے ۔ ہم آپکی قیمتی آراء کے منتظر رہیں گے ۔
النساء کے دوسرے شمارے کا اداریہ لکھتے ہوئے ان گزرے چھ ماہ کا طائرانہ جائزہ اسلئے لینا چاہ رہی ہوں کہ ادب اپنے دور کا آئینہ ہوتا ہے ۔ اور خواتین قلمکار اپنے گردوپیش سے بے نیاز نہیں ہوتیں ۔ میں بھی خوشی اور غم کے ملے جلے احساس سے دوچار ہوں کہ ایک طرف تو ہم ہندوستانی چاند پر پہنچ گئے ۔ چندریان نے کامیابی کی نئی تاریخ رقم کی اور دوسری طرف منی پور میں انسانیت شرمسار ہوئی ۔ بحیثت ایک خاتون میں اور النساء سے وابستہ تمام خواتین اس انسانیت سوز، شرمناک واقعے کی بھرپور مذمت کرتے ہیں ۔ خواتین پر بڑھتے ذہنی وجسمانی تشدد تشویشناک ہیں ۔ اور حکومت خواتین کے تحفظ میں پوری طرح ناکام ہوچکی ہے ۔اقلیتوں پر مظالم بڑھتے جارہے ہیں ، حکومت کی پشت پناہی میں شب وروز نفرت کا زہر اگلا جارہا ہے ۔ تادم تحریر فلسطینی مجاہدوں کی فتح یابی کے لئے رواں رواں دعاگو ہے اللہ تعالی غیبی مدد فرمائے اور اسرائیل کو صفحہ ہستی سے مٹا دے ۔ ملک اور بیرون ملک انتہائی مایوس کن حالات ہیں ۔ مگر ہر رات کے بعد سحر کا طلوع ہونا یقینی ہے اسی طرح اس تاریکی میں بھی ایک روشن سحر کی امید برقرار ہے ۔ حوصلوں کی مشعلیں جلائے رکھیں ۔ اپنے احساسات، مشاہدات اور تجربات کو لفظوں میں پروتے رہیں کہ خواتین ادب میں اپنے عہد کی ترجمانی کرتی رہی ہیں اور کرتی رہیں گی ۔ یہ وراثت ہمیں برقرار رکھنی ہے اور اگلی نسلوں میں منتقل کرنی ہے ۔