میزبان : جبین نازاں
مہمان : مہ جبین ملک
باحجاب صوفی ازم سے متاثر خوبصورت شاعرہ *محترمہ مہ جبیں ملک* سے ملیں !
جبیں نازاں :آپ اپنا مختصر تعارف قارئین کے لیے پیش کریں!
جواب: نام *: مہ جبیں ملک*
تعلیم : ایم اے انگریزی ادب
پیشہ : درس و تدریس، کالم نگاری، ویب رائٹر بلاگر
مشاغل: شاعری ، مصوری آرٹ ورک،
جبیں نازاں :آپ نے لکھنے کا عمل (شاعری /افسانے وغیرہ )کس عمر سے شروع کیا؟
جواب: ساتویں کلاس سے مگر شاعری کا باقاعدہ آغاز 2015 سے کیا۔
جبیں نازاں : آپ نے کسی استاد سے اصلاح لی،اگر ہاں تو استاد محترم کے نام بتانا پسندکریں گی؟؟
جواب :جی ہاں اصلاح لی۔ اور میرے استاد محترم کا نام اکرم سحر فارانی ہے۔
جبیں نازاں : آپ کی پسندیدہ کتاب جسے بار بار پڑھنا چاہتی ہوں ؟؟
جواب: سچ بتاوں تو قرآن پاک ترجمہ و تفسیر سے بار بار پڑھنے کو دل چاہتا ہے۔ اس کے علاوہ ایس ٹی کالرچ کی نظم Ancient Mariner بوڑھا جہازی۔۔رابرٹ فراسٹ کی شاعری اور جان کیٹس کی نظم Ode to Nightingale , مسدس حالی اور علامہ اقبال کی کتاب شرح کلیات اقبال ، شرح کلیات بلھے شاہ
جبیں نازاں :آپ اردو ادب اور عالمی ادب کے ان قلم کاروں کے نام بتائیں ؟ جنھوں نے آپ کو متاثر کیا ؟
جواب : مولانا الطاف حسین حالی، علامہ اقبال، فیض احمد فیض، ساحر لدھیانوی، میر تقی میر، مرزا غالب، حفیظ جالندھری، نظیر اکبر آبادی، اکرم سحر فارانی، ڈاکٹر خالد جاوید جان، ایس ٹی کالرج، فراق گورکھ، پوری، گلزار ، جان کیٹس، شکسپیئر، جارج ایلیئٹ، جان کیٹس ورڈز ورتھ، رابرٹ فراسٹ، ارنسٹ ہیمنگ وے اور بے شمار ہیں ابھی سب کے نام ذہن میں نہیں آ رہے۔۔ اگر لکھ بھی دیئے تو فہرست بہت طویل ہو جائے گی۔
جواب :اردو میں کام نہ ہونے کے برابر ہے لوگ تواتر کے ساتھ انگریزی الفاظ کا استعمال کرتے ہوئے نظر آتے ہیں۔ جہاں انگریزی کے نعم البدل الفاظ اردو میں موجود ہیں وہاں بھی لوگ بلا جھجک انگریزی کے الفاظ منتخب کرتے ہیں۔
جواب: کسی حد تک درست ہے۔ مگر جسے وطن کی مٹی سے پیار ہوتا ہے اس کے لئے تکلیف دہ ہے۔
جواب بن تو سکتے ہیں مگر ہمارے حکمرانوں نے اس پر کبھی توجہ نہیں فرمائی بس آپس میں برسر پیکار رہے۔ انہیں چاہیئے تھا کہ سائینس اور دیگر علوم کے تراجم اردو زبان میں کرواتے
جواب بلا شبہ
جواب جب میں دسمبر 2019 میں معروف شاعرہ میڈم ایم زیڈ کنول کے ہمراہ کرتار پور گئی تھی۔ اسے خوشگوار لمحہ سے زیادہ حیران کن لمحہ کہا جا سکتا ہے۔ یہ وہ وقت تھا جب میرے اندر کا صوفی باہر نکل آیا۔ میرے دل کی دنیا بدل گئی۔ واپس لاہور آ کر سب سے پہلا کام جو میں نے کیا وہ اپنے لئے ایک عبایا خریدا اور باقاعدہ پردہ کر لیا۔ دکھاوے بناوٹ سجاوٹ سے دل مکمل طور پر اچاٹ ہو گیا۔ اب میں سیمینار مشاعرے وغیرہ میں با حجاب شرکت کرتی ہوں!
صوفیوں سے میں پہلے سے ہی متاثر تھی یہ ایک حسین اتفاق تھا کہ اکادمی ادبیات لاہور نے محترم فخر زمان کی زیر صدارت جب 2015 میں برصغیر پاک و ہند کے صوفیائے کرام پر سیمینار کرائے تھے ان میں مجھے بھی شرکت کا موقع ملا۔ ہر ہفتہ ایک صوفی پر سیمینار ہوتا تھا ۔ جس میں تمام لکھاری اپنی اپنی تحریر لکھ کر آتے اور پروگرام میں پڑھتے۔ میں بھی اپنا مضمون لکھ کر لے جاتی تھی اور اکادمی آف ادبیات کے سٹیج پر سناتی تھی۔ ان سیمناروں کا اصل مقصد معاشرے میں امن کا پیغام پھیلانا اور صوفیائے کرام کی تعلیمات کو عام کرنا تھا۔
جواب: اردو اصطلاحات نافذ کرنا چاہیئں یہ اردو کی بقا کے لئے بہت اہم ہے۔
جواب : دو اردو شعری مجموعے اور ایک انگریزی نثر کی کتاب۔
جواب: : جی اس بات پر غور کرنے کی اشد ضرورت ہے۔
جواب: دیگر علوم کو بھی اردو زبان میں لکھنا چاہیئے۔ مثلا سائنس اور ٹیکنالوجی کی کتب بھی اردو زبان میں لکھی جانی چاہیئں۔ جیسا کہ یہ عام تصور کیا جاتا ہے کہ سائنس پڑھنے کے لئے انگریزی سیکھنا ضروری ہے۔ تاہم اس خیال کو بدلا جا سکتا ہے اگر ہم دنیا کی تمام زبانوں کی کتب کا ترجمہ اردو میں کر دیں۔
جواب : خاموشی کے بعد یہ ذرا فرصت طلب کام ہے ۔۔عجلت میں جواب دینا میرے بس کا نہیں!
جواب : کسی حد تک اس بات سے اتفاق ہے مگر مکمل نہیں۔
جواب: دو ایوارڈ حاصل کیئے ہیں۔
ایک انگلش لٹریری سوسائیٹی ایوارڈ
اور دوسرا روزنامہ عظمت لاہور کی جانب سے
جواب: ابھی تو میرے صرف دو شعری مجموعے شائع ہوئے ہیں۔ ابھی مجھے بہت کام کرنا ہے۔ بہت لکھنا ہے کچھ منفرد نوعیت کا کام کرنا چاہتی ہوں۔
جواب: اردو کے حوالے سے لکھاریوں کے آگے ہاتھ جوڑ کر درخواست کرنا چاہوں گی۔۔ خدا را اپنی تحریروں میں انگریزی کے الفاظ کا استعمال کم سے کم کریں۔اکثر لکھاری یہ بہانا بناتے ہیں کہ اردو ایک لشکری زبان ہے اس میں دیگر زبانوں کے الفاظ استعمال کئے جا سکتے ہیں۔ مگر میں انکی اس بات سے قطعاً اتفاق نہیں کرتی۔
جواب
غزل
کسی کے گھر اگر ماتم نہیں ہے
نہ سمجھو یہ کہ اس کو غم نہیں ہے
مقدر میں لکھی ہے غم کی یورش
غزالی آنکھ یو نہی نم نہیں ہے۔
کہو کچھ اپنے دل کی ہم نشینو
کہ چپ رہنے کا یہ موسم نہیں ہے۔
کسے ہمزاد۔ ہم اپنا بنائیں
کسی کی دوستی میں دم نہیں ہے
ہزاروں کا ہے جھرمٹ فیس بک پر
مرے دل کا کوئی محرم نہیں ہے
یہ مانا ہے بہت ظالم کرونا
مگر انسان بھی کچھ کم نہیں ہے
زمانہ ہے نظر میں مہ جبیں کے
اگرچہ پاس جام جم نہیں ہے
جبیں نازاں :_ اردو کا مستقبل آپ کی نظر میں ۔۔۔۔؟
جواب : ان شاء اللہ روشن مستقبل ہوگا۔