Type Here to Get Search Results !

غزل

 


از : عبدالقیوم افسرؔ


جو تیرا عشق سر میں آگیا تھا
زمانے کی نظر میں آ گیا تھا

سحر انگیز باتیں تھیں تمہاری
میں سنتے ہی اثر میں آ گیا تھا

کسی شیطان کی تمثیل ہی تھا
تکبر جب بشر میں آگیا تھا

نشانہ کر رہے تھے لوگ اس کو
ثمر جب سے شجر میں آ گیا تھا

میں پھولوں کا مسافر تھا کہ اک دن
مرے رستے میں پتھر آگیا تھا

اسے پتھر عطا کر دیتے افسرؔ
کوئی سودا جو سر میں آگیا تھا

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.