محمد مصعب ( کھیتاسراۓ بارہ بنکی )
چاند اپنے سفر کی سالانہ گردش کو طے کرتے ہوۓ ایک بار پھر سے رمضان المبارک کو اُسکی تمام برکتوں اور رحمتوں کے ساتھ لے آیا جو نُزول قرآن کی سالگرہ ہے , قابل مبارک باد ہیں وہ تمام حضرات جنہوں نے اس ماہِ مبارک کو ایک بار پھر سے پا لیا ,, لیکن ہاں اصل مبارک بادی تو تب ہے جب اس مہینہ کی بے پناہ رحمتوں اور برکتوں سے اپنے دامن کو بھر لیا جاۓ ,
موسمِ بہار پھر سے شباب پر ہے , روحانیت کا جشنِ عام ہے , عفو و مغفرت کا اعلان عام ہے , بس آپکی ذرا سی ندامت درکار ہے , جنت کا ٹکٹ پھر سے سستا ہو گیا ہے , بس آپکی تھوڑی سی کوشش مطلوب ہے , عبادتوں کا ثواب ستر گُنا بڑھا دیا گیا ہے , رحمتوں کی موسلادھار بارش ہونے لگی ہے , برکتوں کے پھول پھر سے کھلنے لگے ہیں , آپکے سامنے ایک ہموار کشادہ شاہراہ روشنی سے جگمگا رہی ہے , بڑی ناقدری اور حِرماں نصیبی ہوگی اگر آپ اب بھی اس روشن شاہراہ کو چھوڑ کر تنگ و تاریک گلیوں میں بھٹکتے رہے ,,,
نفس کو قابو میں رکھنے کا وقت آ گیا ہے , تھوڑی سی مشقت ہے , پر بدلہ ! ,,,الصوم لی وانا اجزی به ,, بدلہ دینے والا اعلان کر رہا ہے , روزہ میرے لئے ہے اور میں خود اسکا بدلہ دونگا , اور ایک روایت میں " اُجزی به " اللّٰه اکبر ! یعنی اللّٰه کہہ رہا ہے میں خود اسکا بدلہ بن جاؤں گا !
اس مہینہ کا صبر سے بھی بڑا گہرا واسطہ ہے , اور صبر کا بدلہ جنت ہے , کہیں ایسا نہ ہو کہ ہم روزہ کے نام پر بے صبری کا مظاہرہ کریں , ذرا ذرا سی بات پر غصہ ہو جائیں ,, بلکہ اپنے نفس کو تمام تر لغویات اور خرافات سے بچنے پر معمور کریں ,,
یہ غمگساری اور غمخواری کا بھی پیغام ساتھ لایا ہے , ہم جو کچھ بھی اپنے لئے افطار میں تیار کریں اسمیں سے کچھ نہ کچھ غرباء اور مساکین کے لئے بھی ضرور تیار کر لیں ,
یہ ماہ مبارک صلح و صفائی کا بھی درس ایک بار پھر سے دینے آیا ہے , جو روٹھے ہوں انکو ہم منا لیں , جھگڑوں سے اجتناب کریں , آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ! اگر کوئی شخص تم سے لڑائی کرنا چاہے تو اس سے کہہ دو کہ میں روزے سے ہوں ,,
غرض یہ کہ رمضان صرف سحری و افطاری کا نام نہیں , محض بھوکے اور پیاسے رہنے کا نام نہیں بلکہ یہ ایک تربیتی کورس ہے جس سے مسلمانوں کو ہر سال اس لئے گذارا جاتا ہے تاکہ انسان محنت و مشقت ریاضت و مجاہدہ کے ذریعہ اپنے اخلاق فاسدہ کو کچل ڈالے اور عمدہ اخلاق و اوصاف کو اپنے اندر جِلا بخشے , بندگی و فرماں برداری کا شوق اور گناہوں سے پرہیز کا جذبہ پیدا ہو , دل میں طاعت و بندگی خدا سے شرم و حیا کی وہ شمع روشن ہو جو انسان کو رات کی تاریکی صحراء و بیابان کے ویرانے میں بھی غلط کاموں سے محفوظ رکھ سکے , یہی روزے کا اصل مقصد ہے , کاتبِ صوم کی یہی منشاء ہے ,,
قابل صد مبارک ہیں وہ جو اس تربیتی کورس سے ٹھیک ٹھیک گذر جائیں , اسکی رحمتوں اور برکتوں سے پورا پورا فیض اٹھا لیں , محروم و بدنصیب ہیں وہ جو ان مبارک لمحات کو غفلتوں میں گذار دیں